شہد کا ایک بڑا سا قطرہ فرش پر پڑا تھا۔وہاں ایک چیونٹی آئی اس نے شہد سے چسکی لی اور وہاں سے جانا چاہا۔ لیکن شہد کے میٹھے ذائیقے کے لالچ نے اسے مجبور کیا۔ اس نے شہد کی دوسری چسکی لی اور جانا چاہا لیکن چیونٹی کو لگا کہ صرف شہد کے قطرے کے کنارے سے لی گئی چند چسکیاں کافی نہیں۔
اس لئے اس مرتبہ اُس نے طے کیا کہ شہد کے قطرے کے بیچ میں ڈوب کر اس سے اور زیادہ لطف اٹھایا جائے۔
لیکن جیسے ہی وہ شہد کی بوند میں داخل ہوئی اور لطف اندوز ہونا چاہا، وہ وہاں سے نکل نہ پائی وہ شہد میں ہی مقید ہوگئی اور وہی اس کی جان نکل گئی۔
سبق : کچھ بصیرت مند اور اہل علم حضرات کہتے ہیں کہ دنیا کی زندگی کیا ہے۔
ایک بڑے سے شہد کے قطرے کی مانند ہے
جو لوگ اس کی تھوڑی مقدار( چسکی) پر راضی رہتے ہیں
وہ ( قناعت پسند ) محفوظ ہوتے ہیں اور جو لوگ اسکی مٹھاس کے لالچ میں اس میں غرق ہوجاتے ہیں وہ برباد ہوجاتے ہیں۔