Pages

Wednesday, June 26, 2013

فتنوں سے پناہ مانگنے کی دعائیں

فتن فتنہ کی جمع ہے اور اس کے معنی ابتلاوآزمائش اورامتحان کے ہوتے ہیں پیارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خبر دی ہے کہ قیامت کی نشانیوں میں سے بڑے اور چھوٹے فتنوں کا ظاہر ہونا ہے جن میں حق اور باطل خلط ملط ہوجائیں گے چنانچہ ایمان متزلزل ہوجائے گا۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :کہ فتنوں کے ظاہر ہونے سے پہلے جلد جلد نیک اعمال کرلو جو اندھیری رات کی طرح چھا جائیں گے صبح آدمی ایمان والا ہوگا اور شام کو کافر ،یا شام کو ایمان والا ہوگا اور صبح کافر، اور دنیوی نفع کی خاطر اپنا دین بیچ ڈالے گا۔ 
(صحيح مسلم)
اسی طرح ایک اور مقام پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ، قیامت قائم نہ ہوگی، یہاں تک کہ ایک شخص کسی قبر کے پاس سے گزرے اور کہے گا کہ کاش میں اس جگہ ہوتا۔
(صحیح بخاری ومسلم)
ایک اورجگہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، ظاہری اور باطنی فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگو۔
(بخاري)
زندگی اور موت کے فتنوں سے پناہ مانگنے کی دعا


حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز میں یہ دعا مانگتے تھے « اَللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا، وَفِتْنَةِ الْمَمَاتِ، اَللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ » اے اللہ! عذاب قبر سے آپ کی پناہ میں آتا ہوں، مسیح دجال اور زندگی اور موت کے فتنے سے آپ کی پناہ مانگتا ہوں، اے اللہ! میں گناہوں اورقرض سے آپ کی پناہ میں آتا ہوں، ایک مرتبہ کسی نے پوچھا یارسول اللہr! آپ اتنی کثرت سے قرض سے پناہ کیوں مانگتے ہیں؟ نبی rنے فرمایا انسان جب مقروض ہوتا ہے تو بات کرتے ہوئے جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کر کے اس کی خلاف ورزی کرتا ہے۔  
(صحیح بخاری ومسلم)
دنیاکے فتنوں سے پناہ مانگنے کی دعا۔



حضرت سعد رضی اللہ عنہ ان پانچ کلمات کی تاکید فرماتے تھے اور انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے بیان کرتے تھے « اَللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ» اے اللہ! میں بخل اور کنجوسی سے آپ کی پناہ میں آتاہوں، میں بزدلی سے آپ کی پناہ میں آتا ہوں، میں گھٹیا عمر کی طرف لوٹائے جانے سے آپ کی پناہ میں آتا ہوں، دنیا کی آزمائش سے آپ کی پناہ میں آتا ہوں اور عذاب قبر سے آپ کی پناہ مانگتا ہوں ۔
(بخاري،ترمذي والنسائى)


فتنہ آگ، فتنہ قبر،فقیری اورامیری کے فتنےسے پناہ مانگنے کی دعا۔

عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اکثر مرتبہ یہ دعا مانگتے تھے « اَللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ النَّارِ وَعَذَابِ النَّارِ، وَفِتْنَةِ الْقَبْرِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ، وَشَرِّ فِتْنَةِ الْغِنَى، وَشَرِّ فِتْنَةِ الْفَقْرِ» یا اللہ! میں پناہ مانگتا ہوں تیری دوزخ کے فتنہ سے اور دوزخ کے عذاب سے اور قبر کے فتنہ سے اور عذاب قبر سے اور دجال کے فساد سے اور تنگ دستی کے فتنہ اور مال داری کے فتنہ سے۔۔۔۔
(بخاري،ترمذي والنسائى)

 اللہ تعالی مجھے اورآپ کو دنیا وآخرت کے فتنوں سے محفوظ فرمائے۔آمین