’’بہترین کلام اللہ کا کلام ( قرآن کریم ) ہے اور بہترین ھدایت و طریقہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا لایا ھوا دین ہے ۔،،
Friday, September 28, 2012
ذکر کے فوائد اور نتائج
1
اللہ سے تعلق میں مضبوطی
[19:59]
ذکر کا اولین فائدہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ سے بندگی اور اطاعت کا تعلق مضبوط تر اور ارتقا ء پذیر ہوتا ہے۔
2
توبہ میں آسانی
[135:3]
بندہ جب کوئی نادانی میں خطا کر بیٹھتا ہے تو بے اختیار اللہ کویاد کرتا، اسکی مغفرت کی جانب کا رجوع کرتا اور اسکے خوف سے اسی کی رحمت کے دامن میں خود کو چھپانے کی کوشش کرتا ہے۔
3
خشیت اور دل کی نرمی کا حصول
[16:57]
اللہ کی یاد کی تکرار سے دل نرم ہوتا، حساسیت بڑھتی اور قلب نیکیوں کی جانب مائل ہوتا ہے۔
4
دعا کی ترغیب
[191:3]
دعا کا مطلب اللہ کو پکارنا ہے اور یہ پکار اسی وقت ممکن ہوتی ہے جب اللہ کا خیال اور تصور ہر وقت دل میں موجود رہے۔
5
ایمان کا ارتقاء
[2:8]
اللہ کا ذکر اور یاد جتنی زیادہ ہوگی اتنا ہی اللہ کی صفات اور سنن کا ادراک ہوگا جس سے اللہ پر یقین اور ایمان میں اضافہ ہوتا ہے۔
6
خواہش پرستی سے گریز
[37:24]
اللہ کا ذکر انسان کو آخرت کی یاد دلاتا اور اخروی دنیا سے قریب کر دیتا ہے۔اس سے دنیا کی غیر ضروری محبت ہوتی اور خواہش پرستی کا استیصال ہوتا ہے۔
7
اطمینان قلب
[28:13]
اللہ کا ذکر جذباتی، عقلی اور نفسیاتی خلا کو پر کرکے اطمینان قلب کا باعث بنتا ہے۔
8
تقوٰی کا حصول
[23:39]
ذکر الٰہی اللہ کا خوف پیدا کرتا ، اسے ہر لمحے ذہن میں تازہ رکھتا اور نازک نفسیاتی مواقع پر اللہ کی ناراضگی کو ملحوظ خاطر رکھواتا ہے۔چنانچہ بھول چوک سے کوئی خطا تو ممکن ہے لیکن ایک ذاکر کے لئے یہ ممکن نہیں کہ وہ گناہوں کی زندگی کو اوڑھنا بچھونا بنالے۔
9
اچھی صفات کو اپنانے میں آسانی
[35:22]
ذکر الٰہی مومن میں نرم دلی، معاونت، عفو و درگزر، سچائی اور دیگر صفات پیدا کرتا ہے۔