رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
ان ابغض الرجال الی اللہ الالد الخصم
جھگڑالو شخص اللہ تعالی کو سب سے زیادہ ناپسند ہے
ترمذی میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مرفوع حدیث مروی ہے جس میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
کفی بک اثما ان لا تزال مخاصما
تیرا جھگڑتے رہنا ہی گنہگار ہونے کے لئے کافی ہے
اللہ تعالی کا فرمان ہے:
وَيْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةٍ [الهُمَزَة : 1]
ہر طعن آمیز اشارتیں کرنے والے چغل خور کی خرابی ہے (۱)
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مومن طعنہ زن، لعنت بھیجنے والا بے ہودہ گو اور گالی بکنے والا نہیں ہو سکتا
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
قیامت کے دن اللہ تعالی کے ہاں زیادہ شریر وہ متصور ہوگا جسے لوگوں نے اس کی فحش کلامی سے بچنے کی خاطر چھوڑ دیا ہو۔
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من یحرم الرفق یحرم الخیر کلہ
جو نرم خوئی سے محروم رہا گویا وہ ہر قسم کی بھلائی سے محروم رہا
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
کیا میں تمہیں ایک ایسا شخص نہ بتاؤں جو جھنم کی آگ پر حرام ہوگا اور جھنم کی آگ اس پر حرام ہوگی؟
پھر فرمایا وہ مسلمان جو ہر دلعزیز ، نرم خو اور خوش گفتار ہوگا جھنم کی آگ اس پر حرام کردی جائے گی
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
قیامت کے روز حسن اخلاق سے بڑھ کر مومن کے میزان میں کوئی اور چیز بھاری نہیں ہوگی۔ بلاشبہ اللہ تعالی فحش کلامی کرنے والے بد اخلاق انسان کو ناپسند فرماتے ہیں