Pages

Monday, July 11, 2011

گناہوں کو دھوڈالنے والے اعمال

بے شک نیکیاں گناہوں کو ختم کر دیتی ہیں
(سورۃھود:آیۃ114



تم جہاں بھی ہو اللہ تعالی سے ڈرو،گناہ کے بعد نیکی کرلو،بے شک نیکی گناہ کو ختم کردیتی ہے۔
(احمد ، ترمذی،دارمی)



نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے وضو کیا اور اچھی طرح وضو کیا تو اس کے جسم سے اس کے گناہ نکل جاتے ہیں حتی کہ اس کے ناخونوں کے نیچے سےبھی نکل جاتے ہیں۔
(مسلم)



نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،
جو شخص ہر نماز کے بعد 33 مرتبہ سبحان اللہ، 33 مرتبہ الحمد اللہ، 33 مرتبہ اللہ اکبر کہتا ہے،پھر سو کی گنتی پوری کرتے ہوئے ایک دفعہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ پڑھتا ہے اس کے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں اگرچہ سمندر کی جھاگ کی طرح ہوں۔
(مسلم)



ایک عمرہ دوسرے عمرے تک درمیانی مدت کے گناہوں کا کفارہ ہے۔
(بخاری و مسلم)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

 بے شک اللہ تعالی اپنے ہاتھ کو رات کے وقت پھیلاتے ہیں، تاکہ دن کو گناہ کرنے والا معافی کے لیے لوٹ آئے اور دن کو پھیلاتے ہیں کہ رات کو گناہ کرنے والا معافی کے لیے لوٹ آئے اور دن کو پھلاتے ہیں کہ رات کو گناہ کرنے والا معافی کے لیے لوٹ آئے یہ سلسلہ جاری رہتا ہے، یہاں تک کہ سورج معرب سے طلوع ہو جائے۔
(مسلم)


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
 جس نے مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجا اللہ تعالی اس کے دس گناہ معاف فرمائے گا۔
(مسلم)



رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت سے درود بھجنے سے دکھ اور غم دور اور گناہوں کی بخشش ہوجا ئے گی۔
(ترمذی)


جو کوئی دن میں سو مرتبہ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ کہے اس کے گناہ مٹا دیے جاتے ہیں خواہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔(بخاری)


رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا

 جس نے وضو کیا اور اچھے طریقے سے کیا پھر جمعہ پڑھنے کے لیے آیا اور کان لگا کر خطبہ سنا اور خاموش رہا اس کے اس جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے درمیانی مدت اور مذید 3دن کے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔
(مسلم)



عبداللہ بن مسعود رضی اللہ نے فرمایا ایک دن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا جبکہ آپ بخار میں مبتلا تھے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوا اور عرض کی آپ (صلی اللہ علیہ وسلم )کو تو شدید بخار ہے فرمایا

 مجھے اس قدر بخار ہوتا ہے،جتنا کہ تم میں سے دو آدمیوں کو ہوتا ہے۔ میں نے کہا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کے لیے دو اجر ہیں۔آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا ہاں پھر فرمایا کوئی ایسا مسلمان نہیں جس کو تکلیف یا بیماری نہیں ہو۔مگر اللہ تعالی اس کے عوض اس کے گناہ گرا دیتا ہے جیسے درخت اپنے سوکھے پتے گرادیتا ہے۔
(مسلم)



آپ صلی اللہ علیہ وسلم جس کی بھی عیادت کے لیے تشریت لے جاتے یہ کلمات ادا فرماتے

 لَا بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ (اللہ نے چاہا تو یہ بیماری گناہوں سے پاک کرنے والی ہے یعنی ہر بیماری گناہوں کو دھوڈالنے والی ہے
۔(بشرتکہ عقیدہ صحیح ہو
(بخاری)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنے سے اللہ تعالی گناہ مٹا دیتا ہے۔
(سورۃ ال عمران:آیۃ31)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجس شخص سے کوئی گناہ ہوجائے پھر دو رکعت نماز توبہ پڑہے پھر اللہ تعالی سے معافی طلب کرے تو اللہ تعالی اس کو بخش دیتا ہے۔
(ترمذی)



نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صدقہ گناہ کو بجھا دیتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے۔
(ترمذی)


پانچوں نمازیں ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک اور ایک رمضان دوسرے رمضان تک درمیانی مدت کے گناہوں کو مٹا دینے والے ہیں جبکہ بڑے گناہوں سے اجتناب کیا جائے۔
(مسلم)



جس شخص نے اپنے گھر میں وضو کیا پھر وہ اللہ کے گھروں میں سے کسی گھر میں جاکر اللہ کے فرائض میں سے کوئی فریضہ ادا کرے تو اس کے ہر قدم پر گناہ معاف اور درجہ بلند ہوگا
(مسلم)



جو شخص کھانا کھانے کے بعد دعا پڑھتا ہے اس کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔
(ترمذی)


اگر تم میں سے کسی شخص کے دروازے پر نہر ہو جس میں وہ روزانہ پانچ مرتبہ نہاتا ہو کیا اس کے جسم پر میل کچیل باقی رہے گا، صحابہ نے عرض کیا نہیں یا رسول اللہ فرمایا یہی پانچ نمازوں کی مثال ہے اللہ تعالی ان کے ذریعے سے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔
(بخاری و مسلم)



جو کوئی ایک دن میں یہ کلمہ سو(100)بار کہے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ تو یہ اس کے دس گردنوں کے آزاد کرنے کے برابر ہوگا، اس کے لیے سو نیکیاں لکھی جائیں گی، اس سے سو گناہ مٹادیے جائیں گے اور یہ کلمہ اس کے لیے اس دن شام تک شیطان سے بچانے کا ذریعہ رہے گا۔
(بخاری و مسلم)



صدقہ و خیرات کرنے سے بھی اللہ تعالی تمہارے گناہ مٹادیں گے
(سورۃ البقرہ: آیۃ 271)



توبہ اور نیک اعمال کرنے سے اللہ تعالی اس کے گناہوں کو نیکیوں سے تبدیل کر دیتا ہے۔
(سورۃ الفرقان:آیۃ70)



مسلمان کو جو بھی تھکان، بیماری، فکر ، غم، اور تکلیف پہنچتی ہے حتی کہ کانٹا چبتا ہے تو اس کی وجہ سے اللہ تعالی اس کے گناہوں کو معاف کردیتا ہے بشرتکہ مومن صبر کرے۔
(ترمذی)



جو مسلمان فرض نماز کا وقت آنے پر اچھی طرح وضو کرے اچھے طریقے سے خشوع اور رکوع کرے تو یہ نماز اس کے ما قبل کے گناہوں کا کفارہ بن جائے گی۔جب تک کہ وہ کسی کبیرہ گناہ کا ارتکاب نہ کرے۔
(مسلم)



نیک لوگوں کی مجلس میں بیٹھ کر ذکر و اذکار کرنے سے بھی اللہ تعالی گناہوں کو معاف فرمادیتے ہیں اپنے مقربین فرشتوں سے ان مجالس کا حال دریافت فرماتے ہیں پھر فرشتوں کو گواہ بنا کر ان کے گناہ معاف فرمادیتے ہیں۔
(بخاری و مسلم)



جب امام سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہے، تو تم اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُکہو اس لئے کہ جس کا یہ کہنا فرشتوں کے کہنے سے مل جائے اس کے اگلے گناہ بخش دیے جائیں گے۔
(بخاری)



اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنے سے گناہ مٹا دیے جاتے ہیں۔
(سورۃ الاحزاب:70،71)



جس نے ایمان اور ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے، رات کو قیام کیا اور شب قدر میں عبادت کی اس کے پچھلے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔
(بخاری)


عرفہ کا ایک روزہ رکھنے سے دو سال کے گناہ مٹا دیے جاتے ہیں۔
(مسلم)


عاشورہ کا روزہ رکھنے سے ایک سال گزرے ہوئے کے گناہ مٹا دیے جاتے ہیں۔
(مسلم)