سوال: قرآن مجید کی ہر سورت سے پہلے بسم اللہ لکھی جاتی ہے؟
سورہ توبہ سے پہلے ایسا کیوں نہیں کیا جاتا؟
جواب: سورہ توبہ کا موضوع اللہ تعالیٰ کا عرب کے مشرکین اور یہود و نصاریٰ پر
عذاب ہے۔ اس کو آپ ایسا سمجھ لیجئے کہ قوم نوح اور عاد و ثمود وغیرہ پر اللہ تعالیٰ کا
عذاب آیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف اپنے رسول بھیجے جنہیں انہوں
نے جھٹلا دیا۔ ایک خاص مدت تک مہلت دینے کے بعد اللہ تعالیٰ نے ان پر اپنا عذاب نازل کیا۔
اس عذاب کو نازل کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو حکم دیا کہ
وہ ان پر طوفان اور زلزلے کی صورت میں آفات نازل کریں جس کے
نتیجے میں یہ اقوام صفحہ ہستی سے مٹ گئیں۔ اس طرح اللہ تعالیٰ نے
جو جزا و سزا آخرت میں برپا کرنی ہے ،
اس کا ایک نمونہ (Sample) دنیا میں دکھا دیا تاکہ باقی اقوام اس سے
عبرت حاصل کریں اور خدا کی فرمانبردار بن کر رہیں۔
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قوم پر یہ عذاب آسمانی آفت کی
بجائے اہل اسلام کی تلوار کے ذریعے نافذ کیا گیا اور اس کی تفصیلی
ہدایات سورہ توبہ میں دی گئیں۔ یہ ہدایات بالکل ویسی ہی تھیں
جیسی سابقہ اقوام کے معاملے میں فرشتوں کو دی گئی تھیں۔
اس سورہ میں یہ حکم دیا گیا ہے کہ مشرکین عرب
اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو قبول نہ کریں
تو ان کی سزا موت ہے ۔ توحید سے اپنی وابستگی کے باعث عرب اور
چند مخصوص علاقوں کے اہل کتاب کے لئے جزیہ کی سزا مقرر کی گئی ہے
کہ وہ پست ہو کر اپنے ہاتھ سے جزیہ عطا کریں۔ چونکہ یہ سزا کا بیان ہے،
اس لئے یہ مناسب نہ تھا کہ اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی رحمت کا ذکر کیا جاتا اس لئے
اس سورہ سے پہلے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بسم اللہ نہیں لکھوائی۔
“““““““““““““““